ایران: آل سعود کی تفرقہ انگیز پالیسیاں خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہونے کا سبب


ایران: آل سعود کی تفرقہ انگیز پالیسیاں خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہونے کا سبب

ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا اپنے سعودی ہم منصب کے اظہارات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سعودیوں کی تفرقہ انگیز پالیسیوں سے خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

خبر رساں ادرے تسنیم کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی وزیر خارجہ 'عادل الجبیر' کے بیانات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودیوں کی تفرقہ انگیز پالیسیوں سے خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے.

انہوں نے سعودی وزیر خارجہ کے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کے ایسے بے بنیاد، جھوٹ اور ناقابل قبول الزامات کا مقصد خطے میں عوامی رائے کو سعودیہ کے تباہ کن اثرات سے انحراف کرنا ہے.

قاسمی نے کہا کہ ابھی صورتحال میں حکومتیں اور قومیں خود ہی سعودی عرب کی تفرقہ انگیز پالیسیوں کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور سب جانتے ہیں کہ وہ خلیج اور یمن کے بعد لبنان میں بدامنی کے لئے کوشش کر رہا ہے.

انہوں نے عادل الجبیر کے جھوٹے الزامات کو مسترد اور یمن میں ان کے وحشیانہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جبکہ سعودی خود دوسرے ممالک کے اندرونی مسائل میں مداخلت اور دہشتگردی کو پھیلا رہے ہیں اس وجہ سے وہ دوسرے ممالک پر دہشتگردوں کی حمایت کا الزام لگا رہے ہیں.

ایرانی ترجمان نے خطے میں حالیہ دنوں کی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام برقرار رکھنے کے لئے بھرپور کوششیں کریگا مگر فی الحال خطہ انتہاپسندی کی غلطی پالیسیوں کا شکار ہیں اور تمام علاقائی ممالک ان سے مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم ہیں.

واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ 'عادل الجبیر' نے جمعہ کے روز سی این این چینل کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ایران نے یمن سے اپنے میزائلوں کے ذریعہ ریاض پر حملہ کیا.

انہوں نے کہا کہ ہم جوہری معاہدے کے سخت مخالف اور ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے خواہاں ہیں کیونکہ یہ ملک مسلسل دہشتگردی کی حمایت کرتا ہے.

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری