بیرون ملک مقیم بعض ایرانیوں کا دشمن کے مفاد میں مطالبہ؛ تہران ٹرمپ سے براہ راست مذاکرات کرے


بیرون ملک مقیم بعض ایرانیوں کا دشمن کے مفاد میں مطالبہ؛ تہران ٹرمپ سے براہ راست مذاکرات کرے

اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام مخالف بیرون ملک مقیم بعض ایرانیوں نے تہران سے جوہری معاہدے کے متعلق ٹرمپ کیساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو مکمل طور پر دشمن کے مفاد میں ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سمندر پار مقیم ایران کے موجودہ نظام کے مخالف بعض سیاسی افراد نے ایران کی اعلیٰ سیاسی قیادت سے ایک خط کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کے متعلق ٹرمپ سے براہ راست مذاکرات شروع کریں۔

واضح رہے کہ اپوزیشن کے بعض افراد نے امریکا کی ایران دشمن پالیسیوں سے چشم پوشی کرتے ہوئے حکومت سے کہا ہے کہ تہران حکومت جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکا کے ساتھ غیر مشروط بات چیت کا اعلان کرے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اور محاذ آرائی کی کیفیت کو کم کیا جا سکے۔

خیال رہے کہ یہ مطالبہ ان ایرانیوں نے کیا ہے جو انقلاب کے بعد ملک سے فرار ہوئے تھے یا وہ افراد جنہوں نے 1388 ہجری شمسی مطابق 2009 عیسوی میں بش اور اوبامہ حکومتوں کی جانب سے ایرانی قوم کیخلاف ایک سازش کے تحت فسادات برپا کئے تھے جس میں درجنوں ایرانی شہید اور زخمی ہوئے تھے۔

امریکا سے براہ راست اور غیر مشروط بات چیت کا مطالبہ کرنے والوں میں احمد منتظری، مہدی کروبی کے صاحبزادے، عیسیٰ سحر خیز، غلام حسین کرباسچی، حسین کروبی، عبدالعلی بازرگان، رضا علی خانی، فاطمه حقیقت‌جو، موسوی خویی، رجبعلی مزروعی، جمیله کدیور اور دیگر شامل ہیں۔ 

ان میں سے بعض کے خلاف شمسی سال 88 میں فسادات میں ملوث ہونے پر سزائیں بھی سنائی جاچکی ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری