نوازشریف کی طبیعت اچانک ناساز / حکومت، نیب اور اپوزیشن کا موقف


نوازشریف کی طبیعت اچانک ناساز / حکومت، نیب اور اپوزیشن کا موقف

سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبیعت کی ناسازی کے حوالے سے حکومت، نیب اور اپوزیشن کا موقف سامنے آگیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق گذشتہ شب سابق وزیراعظم نوازشریف کو طبیعت خراب ہونے کے سبب سروسز اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم ان کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق اسپتال کے وی آئی پی کمرے کو ہی نیب کی سب جیل قرار دے دیا گیا ہے اور ڈاکٹروں کے علاوہ کسی کو سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اجازت نہیں ہو گی۔

نوازشریف جب تک جیل میں رہیں گے نیب اور پولیس کے اہلکار وہاں موجود رہیں گے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبیعت کی ناسازی کے حوالے سے حکومت، نیب اور اپوزیشن کا موقف سامنے آگیا ہے۔

حکومت:

وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ جب کیمرے کی آنکھ آپ کو سب کچھ دکھاتی ہےتو آپ اس کو جھٹلا نہیں سکتے، سب نے دیکھا کہ نواز شریف ہشاش بشاش، ہاتھ ہلاتے ہوئے اسپتال پہنچے، کیونکہ یہ فلم کی شوٹنگ تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو پہلے سے بتایا ہوا تھا کہ نواز شریف کو لے کر آ رہے ہیں، کسی مریض کی اچانک طبیعت خراب ہو جاتی ہے تو اس کے اہلِ خانہ کو بھی نہیں پتہ ہوتا۔

مسلم لیگ کے کارکنان کا نیب آفس کے باہر احتجاج اور ٹائر جلانے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جھنڈے، ٹائر اور دیگر چیزیں ایک دم سے دستیاب نہیں ہوتیں، عوام کو بھی جمع کیا گیا، لوگ جھنڈے لے کر پہنچے اور ان کا استقبال کر کے اسپتال میں پہنچایا گیا۔

انہوں نے نواز شریف کی طبیعت خرابی کو دھرنے (مولانا فضل الرحمن کی آزادی مارچ) کا اسکرپٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فلم ابھی چند روز چلے گی۔

قومی احتساب بیورو (نیب):

اس حوالے سےنیب کے ترجمان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس ڈاکٹر عدنان کی دواؤں کی وجہ سے کم ہوئے ہیں۔

ترجمان نیب نے اپنے بیان میں کہا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہوئے تھے لیکن اب ان کی حالت خطرے سے باہر اور بہتر ہے، نواز شریف کا ڈینگی ٹیسٹ نیگیٹو آیا ہے۔

ترجمان نیب نے کہا کہ ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی دواؤں کی وجہ سے نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہوئے، ڈاکٹر عدنان میاں نواز شریف کے ساتھ پیر کے روز تین گھنٹے سے زائد وقت تک موجود رہے اور انہوں نے ہی خون پتلا کرنے والی ادویات تجویز کی تھیں۔

حزب اختلاف:

دوسری جانب نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ پلیٹ لیٹس کم ہونے کی ایک وجہ زہر بھی ہوسکتی ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت کی خرابی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ پلیٹ لیٹس کم ہونے کی ایک وجہ پوائزننگ (یعنی زہر) بھی ہو سکتی ہے جو ایک یا دوسری صورت میں دیا جا رہا ہو۔

انہوں نے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو مخاطب کرکے کہا کہ کسی کو شبہے کا فائدہ نہ دیں، اگر میاں صاحب کو کوئی نقصان پہنچا تو آپ جانتے ہیں کون لوگ اس کے ذمہ دار ہوں گے۔

اسی طرح رہنما پاکستان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کوئی میڈیکل رپورٹ نوازشریف کی فیملی کو نہیں دی جارہی، ڈاکٹرعدنان کی رپورٹس کو بھی نیب نے نہیں مانا تھا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک ہفتے تک ڈاکٹرعدنان کو نوازشریف تک رسائی نہیں دی گئی، پارٹی قائد نوازشریف کو کچھ ہوا تو اس کے ذمےدار عمران خان ہوں گے۔

یاد رہے کہ گذشتہ شب سابق وزیراعظم نوازشریف کو طبیعت خراب ہونے کے سبب سروسز اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم ان کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹس کے مطابق ان کے جسم میں سفید خلیوں کی تعداد محض 12 یا 16 ہزار رہ گئی ہے جو کہ ایک صحتمندانہ انسان میں ڈیڑھ سے 4 لاکھ تک ہونی چاہیئے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری