حکومت کا آزادی مارچ کےخلاف کریک ڈاون جاری؛ دو مزید رہنما گرفتار


حکومت کا آزادی مارچ کےخلاف کریک ڈاون جاری؛ دو مزید رہنما گرفتار

پنجاب پولیس نے آزادی مارچ کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے دو رہنماﺅ ں کو گرفتار کر لیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق حکومت کی جانب سے آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے کریک ڈاون جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق جنوبی پنجاب میں جے یو آئی (ف) کے دو رہنماﺅں مولانا صدیق طارق اور مولانا حبیب اللہ رشید کو گرفتارکر لیا گیا ہے۔

دونوں رہنماﺅں کو بہاولپور کے علاقے خیرپور ٹامسوالی سے گرفتار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مولانا صدیق طارق ممبر مرکزی جنرل کونسل اورجے یو آئی (ف) کے ضلعی نائب امیرہیں۔

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمن کی آزادی مارچ کے خلاف حکومت نے کمر کس لی ہے۔ گذشتہ روز اسلام آباد میں آزادی مارچ کے حوالے سے بینر لگانے پر پولیس نے جے یو آئی (ف) کے دو کارکنان شفیق الرحمان اور محمد ارشاد کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان کے قبضے سے بینر بھی برآمد کر لئے گئے ہیں۔

گرفتار کیے جانے والے ملزمان آزادی مارچ کے حوالے سے شہر میں بینر آویزاں کر رہے تھے جبکہ بینر پر لکھی گئی تحریروں سے شہریوں کو آزادی مارچ میں شرکت کرنے کے لئے "اکسایا" جا رہا تھا۔

کارکنان کے خلاف تھانہ شمس کالونی میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ ملزمان کے ساتھیوں کا پتہ چلانے کے لئے مذکورہ افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

اسی سلسلے کی ایک اور کڑی کے طور پر وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

خیال رہے کہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت 26 یا 27 اکتوبر کو مولانا فضل الرحمن کو بھی گرفتار یا نظربند کر سکتی ہے۔ چونکہ 25 اکتوبر کو جمعہ ہے اس لئے حکومت جمعہ کو یا اس سے پہلے مولانا کر گرفتار کر کے نماز جمعہ میں شامل اجتماعات کے مظاہروں سے بچنا چاہے گی۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری