پاکستان کے مختلف علاقوں میں کرونا وائرس کے حملے جاری


پاکستان کے مختلف علاقوں میں کرونا وائرس کے حملے جاری

پاکستان میں کرونا وائرس کے باعث 5 ہزار 197 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 2 لاکھ 48 ہزار 872 افراد متاثر ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کےمطابق، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 2521 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور74  افراد جان کی بازی ہارگئے۔

پنجاب میں کرونا کے 2 ہزار6 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ سندھ ایک ہزار747، خیبرپختونخوا ایک ہزار87، بلوچستان126، اسلام آباد152، آزادکشمیر43 اور گلگت بلتستان میں 36 کورونا مریض جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

ملک کے 733اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئےسہولیات میسر ہیں اور393 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ملک بھر میں کورونا مریضوں کیلئے1820 وینٹی لیٹرز دستیاب۔

گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھرمیں 23 ہزار 569 ٹیسٹ کیے گئے اور آج تک مجموعی طورپر15 لاکھ 14 ہزار 858 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

سندھ میں کورونا متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 2 ہزار 368 ہو گئی ہے جب کہ پنجاب میں 85 ہزار 991، خیبر پختونخوا میں 29 ہزار 775، بلوچستان میں 11 ہزار 128، اسلام آباد میں 13 ہزار 927، گلگت بلتستان میں ایک ہزار 630 اور آزاد کشمیر میں ایک ہزار 532 افراد متاثر ہیں۔

پاکستان میں کورونا سے صحت یاب افراد کی تعداد ایکٹو کیسز سے زائد ہے اور تا حال ایک لاکھ 53 ہزار 134 کورونا متاثرین صحت یاب ہوئے۔ پاکستان میں اس وقت کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 91 ہزار 602 ہے۔

ملک میں کورونا ٹیسٹنگ صلاحیت یومیہ 60 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ اور 132 ٹیسٹنگ لیبارٹریز کام کر رہی ہیں۔ کورونا کے مریضوں کیلئے ایک ہزار525وینٹی لیٹرز مختص ہیں۔ 30شہروں میں ٹریس، ٹیسٹ اورقرنطینہ حکمت عملی موثر رہی۔

آنے والے دنوں میں پاکستان میں کورونا کیسز اور اموات میں اضافہ متوقع ہے۔ معان خصوصی ظفر مرزا نے بھی خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسزاوراموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔  معاون خصوصی نے کہا کہ اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر بھی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے گنجان آباد علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز زیادہ ہیں۔

پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس 26 فروری کو رجسٹرڈ ہوا اور ایک ہزاراموات 21 مئی تک ہوئیں۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ابتدا میں کیسز میں اضافے کی رفتار سست تھی لیکن اب اس میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری