مباہلہ اسلام کی حقانیت، عظمت اور برتری کا ایک عظیم الشان واقعہ + روز مباہله کے اعمال + استاد فرهمند کی آواز میں دعائے روز مباہله


مباہلہ اسلام کی حقانیت، عظمت اور برتری کا ایک عظیم الشان واقعہ + روز مباہله کے اعمال + استاد فرهمند کی آواز میں دعائے روز مباہله

جس وقت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بادشاہوں کو خط بھیج کر اسلام کی دعوت دی تو ایک خط نجران کے عیسائی رہنما پاپ کو بھی تحریر کیا اس خط کے جواب میں پہلے تو عیسائی مباہلہ کیلے آمادہ ہوئے لیکن بعد میں عیسائیت کےصفحہ ہستی سے مٹنے کے خوف سے جزیہ دینا قبول کیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، نجران حجاز میں ایک علاقہ ہے جس میں عیسائی رہا کرتے تھے۔ جس وقت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وقت کے بادشاہوں اور مذہبی رہنماؤں کو خط بھیج کر اسلام کی دعوت دی تو ایک خط نجران کے عیسائی رہنما پاپ کو بھی تحریر کیا جس میں انھیں اسلام کی دعوت دی گئی تھی۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نمائندوں نے یہ خط پاپ کے حوالے کیا جس کی تحریر کچھ یوں تھی؛

شروع کرتا ہوں خدائے ابراہیم و یعقوب و اسحاق علیہم السلام کے نام سے

خدا کے رسول محمد کی جانب سے نجران کے پاپ کے نام

میں ابراہیم و اسحاق و یعقوب علیھم السلام کے خدا کی تعریف بجا لاتا ہوں اور تمھیں بندوں کی پرستش ترک کرکے خدا کی عبادت کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔

تمھیں اس بات کی دعوت دیتا ہوں کہ بندوں کی ولایت سے نکل کر خدا کی ولایت میں داخل ہو جاؤ اور اگر تمہیں ہماری دعوت منظور نہیں ہے تو جزیہ دو ورنہ تمھارا انجام اچھا نہیں ہوگا۔

پاپ نے خط پڑھنے کے بعد تمام مذہبی اور غیر مذہبی شخصیات کو مشورے کے لئے طلب کیا۔ شرجیل جو عقل و درایت میں بہت ہی معروف تھا اس نے مشورہ دیا کہ ہم نے بارہا اپنے راہنماؤں سے یہ سنا ہے کہ ایک دن منصب نبوت جناب اسحاق کی نسل سے نکل کر حضرت اسماعیل کی اولاد میں منتقل ہو جائے گا، بعید نہیں ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسماعیل ہی کے فرزندوں میں سے ہوں اور یہ وہی پیغمبر ہوں جن کی بشارت ہمیں دی گئی ہے۔

شرجیل کے مشورے کے بعد نجران کے حاکم ابو حارثہ بن علقمہ کی سرپرستی میں ساٹھ افراد پر مشتمل ایک گروہ مدینہ روانہ کیا گیا۔

مدینہ پہنچ کے بحث و مناظرہ شروع کیا۔ پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محکم دلائل کے باوجود عیسائی اپنے مذہب اور اپنے عقائد کی حقانیت پر ڈٹے رہے۔

یہاں تک کہ پھر سورۂ آل عمران کی آیت نازل ہوئی جو آیہ مباہلہ کے نام سے مشہور ہے، جس میں پروردگار نے فرمایا" فَمَنْ حَآجَّکَ فِیهِ مِن بَعْدِ مَا جَاءکَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْاْ نَدْعُ أَبْنَاءنَا وَأَبْنَاءکُمْ وَنِسَاءنَا وَنِسَاءکُمْ وَأَنفُسَنَا وأَنفُسَکُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَل لَّعْنَةُ اللّهِ عَلَى الْکَاذِبِینَ۔

ترجمہ: اے پیغمبر، علم کے آجانے کے بعد جو لوگ تم سے کٹ حجتی کریں ان سے کہہ دو کہ آؤ ہم لوگ اپنے اپنے فرزند، اپنی اپنی عورتوں اور اپنے اپنے نفسوں کو بلائیں اور پھر خدا کی بارگاہ میں دعا کریں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت قرار دیں۔

ان کے سب سے بڑے پادری نے کہا، میں یہاں ان چہروں (پاک پنجتن) کو دیکھ رہا ہوں جو اگر پہاڑ کی طرف اشارہ کریں تو ان پر بھی لرزہ طاری ہو جائے گا اور اگر انہوں نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو ہم اسی صحرا میں قہر الہی میں گرفتار ہو جائیں گے اور ہمارا نام صفحہ ہستی سے مٹ جائے۔

ان کے ساتھ صلح کریں گے اور کہیں گے کہ ہم جزیہ دیں گے تاکہ آپ ہم سے راضی ہوں اور ایسا ہی کیا گیا۔ اس طرح حق کی فتح ہوئی اور باطل سرنگوں ہوا۔

اور خداوند متعال نے پیغمبر اسلام اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل کی برکت سے سال کے باقی دنوں پر اس دن کو خصوصی اہمیت عطا کی ہے لہٰذا شیخ عباس قمی نے مفاتیح الجنان میں اس دن کے اعمال کو یوں بیان کیا ہے:
اوّل: غسل
دوّم: روزه رکھنا
سوّم: دورکعت نماز ہے جس کا وقت اور کیفیت روز عید غدیر کی نماز کی طرح ہے اور یہ کہ نماز عید مباہلہ میں آیة الکرسی کو "هم فیها خالدون" تک پڑھنا ہے۔

ذیل میں استاد فرهمند کی آواز میں دعائے روز مباہله کی آڈیو فلم سماعت فرمائیے:

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری