جرمنی میں دہشت گردی کے خطرات منڈلانے لگے


جرمنی میں دہشت گردی کے خطرات منڈلانے لگے

جرمنی کی ریاست ہیسن کے وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئےکہ ہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کے نشانے پر ہیں، کہا ہے کہ ریاست ہیسن میں دہشت گرد حملوں کا خطرہ اتنا زیادہ کبھی نہیں بڑھا تھا۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے اخبار الجیمئن زیٹنگ (Allgemeine Zeitung)  کے حوالے سے بتایا ہے کہ جرمن ریاست ہیسن کے وزیر داخلہ پیٹربویٹ نے کہا ہے کہ ہم انتہا پسندوں کے نشانے پرہیں اور ہمارے لئے موجودہ خطرات میں سےکوئی خطرہ اسلامی انتہا پسندی کے خطرے سے زیادہ بڑھ کر نہیں ہے.

انہوں نے ریاست ہیسن میں خطاب کرتے ہوئے بیان کیا کہ جرمن ریاست ہیسن میں دہشت گرد حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ہم دہشت گردوں کے مکمل نشانے پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ خطرہ اب عوام کے لئے سب سے بڑا چیلنج بن کر ابھرا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے کہ اس سال ریاست "بویریا" میں دہشت گرد حملوں کی وجہ سے دکھا گیا ہے۔

بویٹ نے جرمن ریاست ہیسن کے داخلی خفیہ ایجنسی کی 2015ء کی رپورٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ

گزشتہ ایک سال میں ریاست ہیسن میں سلفیوں کی تعداد 150 سے بڑھ کر 1650 تک جاپہنچی ہے۔

جرمن ریاست ہیسن کے وزیر داخلہ نے کہا کہ شام میں خانہ جنگی کے آغاز یعنی 2011ء کے بعد سے اس ریاست سے عراق اور شام کی طرف 130 افراد کوچ کر گئے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری