شیعہ نسل کشی جاری، پاراچنار پھر قتل گاہ بنا! ذمہ دار کون؟


شیعہ نسل کشی جاری، پاراچنار پھر قتل گاہ بنا! ذمہ دار کون؟

پارچنار بم دھماکہ عالمی اور پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی کی کڑی ہے۔ عراق، یمن اور بحرین سمیت شام اور افغانستان میں عالمی سامراجی قوتیں اور علاقائی سٹیس کی قوتیں مل کر شیعہ اور سنی قتل عام میں مصروف ہیں.

 خبررساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پاراچنار شہر کے وسط میں اور مرکزی امام بارگاہ کے باب النساء کے بالکل سامنے دھماکہ ہوا ہے، یہ رواں سال میں دوسرا بڑا دھماکہ ہے جس میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 22 تک پہنچ گئی ہے اور زخمیوں کی تعداد 95 ہو گئی، دھماکے میں ایک خاتون اور دو کمسن بچے بھی شہید ہو گئے ہیں،27 شدید زخمیوں کی حالت خطرناک بتائی جا رہی ہے، جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔

بظاہر زوردار کار بم دھماکے سے ارد گرد کی متعدد دکانیں، مکان اور گاڑیاں تباہ ہوگئیں اور راستے سے گزرنے والے لوگ اور قریبی دکانوں میں بیٹھے لوگ بھی دھماکے کے زد میں آگئے۔
 دھماکے کے بعد بم متاثرین اور شہدا کے اہل خانہ سمیت سول سوسائٹی نے مظاہرہ اور احتجاج کرنے کی کوشش کی جنہیں منتشر کرنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فائرنگ شروع کردی، جس کے نتیجے میں متعدد جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔

 ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا. دھماکے کے بعد حسب معمول لیوی، ایف سی اور آرمی کے دستے جائے وقوعہ پر پہنچے اور سکیورٹی اقدامات سخت کر دئیے۔ کرم ایجسنی کی رضا کار تنظیموں اور سول سوسائٹی نے امدادی کارروائیاں کر کے زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا اور سینکڑوں افراد نے خون کے عطیات جمع کئے۔

 پاراچنار شہر خصوصاً کرم ایجسنی میں عموماً دہشتگردی کے واقعات ہوتے رہے ہیں جس میں اب تیزی آئی ہے۔ دھماکوں کی ذمہ داری کالعدم اور دہشتگرد تنظمیں قبول کرتی آ رہی ہیں۔ اور کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے جبکہ کرم ایجنسی کے انہی قبائل کو حکومت وقتاً فوقتاً غیر مسلح اور آپریشن کی دھمکیاں دیتا آ رہا ہے۔
 پاراچنار میں آج دھماکے کی بازگشت ایک مہینے پہلے سے سنائی دینے لگی جب حکومت نے الرٹ جاری کیا، ایک نہیں بلکہ تین الرٹ جاری کیئے گئے، جس میں دہشتگردوں کی طرف سے پاراچنار شہر، مزار شہید علامہ محمد نواز عرفانی اور زیارت علی زیڑان میں منظم فرقہ ورانہ دہشتگرد کارروائی ترتیب دینے کی بات کی گئی تھی۔ عوام سے ھوشیار رہنے کی تاکید کی گئی تھی۔ لیکن حکومت مجرمانہ خواب غفلت سے جاگنے کی کوشش نہیں کر رہی، جس کے نتیجے میں آج ایک اور دھماکہ ہوا اور درجنوں افراد شہید جبکہ بیسیوں زخمی ہوئے۔
پاراچنار دھماکے کے بعد سول سوسائٹی نے دھماکے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین پولیٹیکل ایجنٹ دفتر کی طرف بڑھ رہے تھے کہ اس دوران مظاہرین پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پرامن مظاہرین سوال کررہے تھے کہ پاراچنار شہر میں عرصہ سے کرفیو کا سماں ہے اور داخلی و خارجی راستے مکمل بند ہیں اتنی سخت سکیورٹی کے باوجود دھماکہ کیوں اور کیسے ہوا؟؟
مظاہرین پولیٹیکل انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں سمیت ایف سی کمانڈنٹ کی فوری برطرفی کا مطالبہ کررہے تھے اور دہشتگردوں کے پشت پناہی کرنے والوں کیخلاف نعرے لگا رہے تھے۔
21 جنوری کو بھی دھماکہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق اور تقریباً ایک سو زخمی ہوئے تھے۔
 پاراچنار دھماکے میں استعمال بارود بھری گاڑی بوشہرہ سے لائے جانے کی اطلاعات ہیں، کیونکہ الرٹ میں بوشہرہ کا نام لیاجا رہا تھا اور اسی راستے سے لیویز کے پھاٹک توڑتا ہوا شہر میں داخل ہونے کی اطلاعات ہیں۔
حکومت کو پہلے خبر بھی تھی! اب گاؤں بوشہرہ میں موجود داعش اور طالبان کیخلاف کوئی کارروائی ہوگی! جیسا کہ کرم ایجسنی میں عموماً شیعہ علاقوں میں کیا جاتا رہا ہے!
 پارچنار بم دھماکہ عالمی اور پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی کی کڑی ہے۔

دوسری طرف پاراچنار میں ہونے والے خوفناک دھماکے کی کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے ذمہ داری قبول کر لی ہے جبکہ پاکستان کے صدر و وزیراعظم نے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔


عراق، یمن اور بحرین سمیت شام اور افغانستان میں عالمی سامراجی قوتیں اور علاقائی سٹیس کی قوتیں مل کر شیعہ اور سنی قتل عام میں مصروف ہیں جبکہ دہشتگرد قوتوں کے ذریعے مسلمان اور دنیا کے دیگر مذاہب اور فرقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ داعش، القاعدہ، بوکو حرام، الشباب، طالبان، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور ان جیسے تکفیری دہشتگرد گروپوں کے ذریعے مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔
مسلمانوں کے اجتماعی تشخیص کو برباد کیا جارہا ہے اور اسلام کو بدنام کرنے کی مذموم اور ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔

میں یہ کس کے نام لکھوں جو اَلَم گزر رہے ہیں
مرے شہر جل رہے ہیں مرے لوگ مر رہے ہیں

کوئی اور تو نہیں ہے پسِ خنجر آزمائی
ہمِیں قتل ہو رہے ہیں، ہمِیں قتل کر رہے ہیں
 انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری