صنعا؛ 2500 سال قبل سے آباد، "نوح" کے بیٹے کا شہر + فلم و تصاویر


صنعا؛ 2500 سال قبل سے آباد، "نوح" کے بیٹے کا شہر + فلم و تصاویر

یمنی عوام کے درمیان اس تاریخی شہر صنعا کے لئے بے شمار روایات اور داستان مشہور ہیں۔ کچھ لوگ اسے حضرت نوح علیہ السلام کے فرزند "سام" سے منسوب کرتے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے رپورٹر محمد سماوی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کے قدیم شہر صنعا کی بنیاد حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے سام کے زمانہ میں رکھی گئی نیز اسی کے نام پر سام نام سے پہچانا جاتا تھا۔ 2500 سال قبل سے آباد یہ شہر آج تک اپنی تاریخ اور رونق و جلالت کو سمیٹے ہوئے ہے۔

ایک یمنی شہری نے تسنیم نیوز ایجنسی کے نمائندے سے کہا کہ صنعا ایک تہذیب و تمدن نیز قدیم زمانے کے لوگوں کی میراث کا نام ہے یہ شہر ہمیشہ ہی بھائی چارے اور باہمی اتحاد کا گہوارا رہا ہے یہ فرقہ واریت اور نسل پرستی کو نہیں مانتا اس کے دامن میں دنیا بھر کے مختلف علاقوں سے، مختلف لوگ پائے جاتے ہیں۔

ساتویں اور آٹھویں صدی میں یہ شہر اسلام کی نشر و اشاعت کے مرکز کی شکل اختیار کر گیا تھا۔ یہ شہر 106 مساجد، 20حمام، نیز گیارہویں صدی سے پہلے کے تعمیر شدہ 6500 سے زائد گھروں کی میراث کا حامل ہے۔

ایک اور شہری کے بقول؛ صنعا کا ایک مقام و مرتبہ ہے یہ سام بن نوح کا بسایا ہوا شہر ہے یہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ مؤرخین اور اہل علم  اس کو جانتے ہیں میں اسی لئے کہہ رہا ہوں کہ یہ شہر ایک عظیم اور مفصل تاریخ کا حامل ہے۔ صنعا کے بارے میں توضیح دوں تو بہت وقت صرف ہوگا، زبان اس شہر کی عظمت بیان کرنے سے قاصر ہے۔ یہ شہر آثار و عظمت سے لبریز ہے۔

قدیمی شہر صنعا میں پرانی اور خوبصورت عمارتیں ہیں جو مخصوص طرز کی شکل و صورت اور قدیم رنگوں سے مزین ہیں جو دیکھنے والے کو یمنی فنکاروں کے شاہکار کو دیکھے جانے کا احساس کراتی ہیں۔

ایک اور یمنی شہری کا کہنا تھا: "جیسا کہ آپ خود ملاحظہ فرما رہے ہیں صنعا کی تہذیب و تمدن، یہاں کی ثقافت نایاب ہے۔ یہ قدیمی شہر ایک ثقافتی تحفہ ہے جو ہر طرح سے ہر جہت سے خوبصورت ہے، چاہے وہ  اس کے چاروں اور کھنچی دیوار ہو یا اسکے ساتھ  دروازے۔ جس کا سب سے مشہور دروازہ باب الیمن ہے۔ صنعا ایک موتی ہے، اس کے بارے میں مؤرخین نے بہت کچھ لکھا ہے اور جیسا کہ اس شہر کا حق تھا، ہر زمانے میں اس کی تاریخ کو لکھا بھی گیا ہے۔

شہر صنعا کی تہذیب ہزاروں سال پر محیط ہے۔ یہ شہر صدیوں پر پھیلی یمنی تہذیب  کی سب سے بہترین دلیل ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری