پاکستانی افواج سعودی سرحد سے باہر کسی دوسرے ملک میں جاکر کارروائی نہیں کریں گے


پاکستانی افواج سعودی سرحد سے باہر کسی دوسرے ملک میں جاکر کارروائی نہیں کریں گے

پاکستان کے معروف دفاعی تجزیہ نگار نے اس بیان کیساتھ کہ افواج سعودی سرحد سے باہر کسی دوسرے ملک میں جاکر کارروائی نہیں کریں گے، کہا: "ایران کو اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے کہ پاکستان مسلمان ممالک کے مابین موجود تنازعات اور مسائل کا حل تلاش کریگا۔"

معروف دفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر) امجد شعیب نے تسنیم نیوز کے نمائندے کے ساتھ ٹیلی فونک انٹرویو میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ 1982 میں کئے گئے فوجی معاہدے کی رو سے سعودی عرب کی سرزمین کے دفاع پر کاربند ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستانی افواج سعودی سرحد سے باہر کسی دوسرے ملک میں جاکر کارروائی نہیں کریں گے، چونکہ معاہدہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا۔

معروف دفاعی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) راحیل شریف حکومت پاکستان کی اجازت کے بعد سعودی عرب گئے ہیں، جنرل راحیل اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے، مسلمان ممالک کے مابین دوریاں ختم کرائیں گے۔

جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک غیر جانبدار ملک کی حیثیت سے اپنے کردار ادا کرے جیسا کہ یمن کے معاملہ میں کیا گیا۔

معروف دفاعی تجزیہ نگار نے واضح کیا کہ سعودی یمن تنازعہ کے دوران پاکستان نے اپنی پارلیمان کے فیصلوں کی روشنی میں افواج یمن نہیں بھیجیں اور ایک مصالحانہ کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہی ہماری ریاستی پالیسی ہے۔ ایران کو اب اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے، پاکستان مسلمان ممالک کے مابین موجود تنازعات اور مسائل کا حل تلاش کریگا۔

اہم ترین انٹرویو خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری