’’حضرت امام خمینیؒ کے سیاسی افکار اور انتہاپسندی و عدم رواداری کا سدباب‘‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد


’’حضرت امام خمینیؒ کے سیاسی افکار اور انتہاپسندی و عدم رواداری کا سدباب‘‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

 انقلاب اسلامی ایران کے بانی حضرت امام خمینی ؒ کی28 ویں برسی کے موقع پر ثقافتی قونصلیٹ اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد کی طرف سے ’’حضرت امام خمینیؒ کے سیاسی افکار اور انتہاپسندی و عدم رواداری کا سدباب‘‘ کے موضوع پر اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک پُروقار سیمینار منعقد کیا گیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق انقلاب اسلامی ایران کے بانی حضرت امام خمینی ؒ کی28 ویں برسی کے موقع پر ان کی تکریم اور یادوں کو تازہ کرنے اور جہان اسلام کے لیے ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ثقافتی قونصلیٹ اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد کی طرف سے ’’حضرت امام خمینیؒ کے سیاسی افکار اور انتہاپسندی و عدم رواداری کا سدباب‘‘ کے موضوع پر اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک پُروقار سیمینار منعقد کیا گیا۔  

اس سیمینار کی صدارت پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر عزت مآب آقائے مہدی ہنردوست نے کی۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر افتخار عارف، ڈائریکٹر جنرل مقتدرہ قومی زبان اور معروف ادبی شخصیت اس سیمینار میں مہمانان خصوصی تھے۔

سیمینار میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے جید علماء و دانشور نے موضوع پر اپنے پُرمغز مقالات پیش کئے۔

سیمینار میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

اس موقع پر امام خمینیؒ کی زندگی سے متعلق تصاویری اور کتب کی نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا۔

اس کے علاوہ حضرت امام خمینیؒ کی زندگی اور خدمات سے متعلق ایک مختصر ڈاکومینٹری فلم بھی حاضرین کو دکھائی گئی۔

آقای شہاب الدین دارائی ، ثقافتی قونصلر اسلامی جمہوریہ ایران نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس عظیم شخصیت کے اس دنیا سے رحلت فرمانے کے تقریباً 30سال کا عرصہ گذر چکا ہے۔ لیکن ان کے تابناک اور انسان دوستی پر مبنی افکار فرد اور معاشرہ کی ہدایت کیلئے مسلسل چراغ راہ کا کام دے رہے ہیں اور موت اور ایک طویل عرصہ گذر جانے کے باوجود انکی ضوفشانی اور اثرات کو ذرہ برابر بھی کم نہیں کرسکے۔

مجھے امید ہے کہ ماضی کی طرح آج کی یہ نشست امام خمینی ؒ کے افکار کی تشریح و تفہیم میں قابل قدر نتائج مرتب کرے گی۔

اسکے علاوہ یہ سیمینار عالمی سطح پر معاشرے میں صلح، استحکام و امن کو عملی جامعہ پہنانے میں موثر کردار ادا کرے گی۔ معروف تجزیہ نگار عمر ریاض عباسی نے امام خمینی (رہ) کی سیاسی فکر کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے قانون کی حکمرانی، مستصعفین جہان ، تہذیب و ثقافت اور خاص طور پراتحاد بین المسلمین کی بات کی۔ مہمان خصوصی افتخار عارف کا کہنا تھا کہ امام خمینی نے اس نظرئیے کو تقویت دی کہ دین اور سیاست ایک دوسرے سے جدا نہیں ہیں بلکہ ان دونوں کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال نے یہ نوید سنا دی تھی کہ ایک مرد اس خطے کی تقریر بدلے گا اور لوگوں کو غلامی سے نجات دلائے گا، جو برصغیر میں قائداعظم کی صورت اور ایران میں خمینی کی صورت میں طاہر ہوئے۔

پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ انہوں نے مستصعفین جہان کی آواز کو بلند کیا اور ان کے حقوق کی بات کی۔

سفیر نے امام خمینی کے ساتھ بے بہا عقیدت کے اظہار پر شرکائے تقریب کا شکریہ ادا کیا۔

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری