روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے اصل مجرم اسرائیل نے میانمار کو اسلحے کی فراہمی تیز کر دی


روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے اصل مجرم اسرائیل نے میانمار کو اسلحے کی فراہمی تیز کر دی

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں اگر مشاہدہ کیا جائے تو مسلمانوں کے قتل عام کے اصل محرک اسرائیل اور امریکہ ہیں لیکن افسوس ان مسلمان حکمرانوں پر جو اپنے بھائیوں کا بہتا ہوا خون دیکھتے ہیں اور مذمتی بیان کے بجائے ان دو دہشتگرد استعماری قوتوں سے تعلقات بڑھانے میں مصروف ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق روہنگیا میں مسلمانوں کے قتل عام کا اصل مجرم بے نقاب ہو گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے میانمار کو اسلحے کی فراہمی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسرائیلی اخبار کا کہناہے کہ صہیونی حکومت کے ہتھیار برآمد کرنیوالے ادارے کے سربراہ میشل بن باروخ نے گزشتہ دنوں میانمار کا دورہ کیا تھا جس کے دوران اسرائیلی جنگی کشتیوں کی فروخت کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی تھی۔

اس سے پہلے ستمبر دوہزار پندرہ میں میانمار کی فوجی کونسل کے ایک اعلی عہدیدار نے بھی اسرائیل کا دورہ کیا تھا اور صہیونی فوج کے سربراہ سے ملاقات کی تھی۔

بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور میانمار کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی کے بعد سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف حملوں میں شدت اور ان کے نسلی تصفیے کا عمل تیز ہوگیا ہے۔

لیکن افسو کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل بعض ممالک میں دوسرے مذاہب کے پیروکاروں کو مسلمانوں کیخلاف بھڑکاتے ہیں جبکہ مسلمان ممالک میں خود مسلمان اپنے بھائیوں کے قتل عام پر تلے ہوئے ہیں اور ان دو دہشتگرد قوتوں سے تعلقات بڑھانے میں مصروف ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری