پاکستان کیلئے آئی پی گیس سے اہم تاپی گیس منصوبہ؛ کیا حکمران ایران گیس کو ذاتی مفادات کی خاطر نظر انداز کررہے ہیں؟


پاکستان کیلئے آئی پی گیس سے اہم تاپی گیس منصوبہ؛ کیا حکمران ایران گیس کو ذاتی مفادات کی خاطر نظر انداز کررہے ہیں؟

اگرچہ تاپی گیس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور افغانستان جیسے دہشتگرد گروپوں سے بھرے ملک میں اس کی حفاظت کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے لیکن پاکستانی حکمران مسلسل ایران گیس پائپ لائن پر تاپی اور قطر گیس کو ترجیح دیتے ہوئے ہمسایہ ملک ایران کی ناراضگی کا سبب بن رہے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات پورا کرنے کے حوالے سے ایک اہم منصوبہ ہے۔

انہوں نے یہ بات ترکمانستان کے شہر Maryمیں ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمدوف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے توانائی، تجارت اور راہداری کے حوالے سے تاپی گیس منصوبے کی اہمیت کواجاگر کیا اور علاقائی سلامتی سمیت باہمی دلچسپی کے امورپر مفید بات چیت کی۔

شاہدخاقان عباسی نے تاپی منصوبے پر عملدرآمد کو ترکمانستان کے صدر بردی محمدوف کے نصب العین اور عزم کی کامیابی قرار دیا اوراس منصوبے کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے ان کے عزم کو سراہا۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان وسیع تر فوجی اور دفاعی تعاون کی ضرورت پر زوردیا اور ترکمانستان کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے تعاون کی پیشکش کی۔

ترکمانستان سے بجلی کی ممکنہ خریداری کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کونئی جہت ملے گی۔

وزیراعظم نے ترکمانستان کی مسلسل غیرجانبدار رہنے کی پالیسی اور اقوام متحدہ میں صدر بردی محمدوف کے اقدامات پر پاکستان کی مکمل حمایت کااعادہ کیا۔

ترکمانستان کے صدر بردی محمدوف نے تاپی اور اس سے متعلقہ منصوبوں کی آج ہونیوالی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے گوادر بندرگاہ کے منصوبے میں گہری دلچسپی ظاہرکی۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم، سائنس، صحت اور کھیلوں کے شعبوں میں تعاون مستحکم بنانے کی امید بھی ظاہر کی۔

واضح رہے کہ ایرانی حدود میں آئی پی گیس منصوبے کے تحت پائپ لائن بچھانے کے باوجود پاکستانی حکمران ایران کیساتھ تعاون میں الجھن کا شکار ہوگئے ہیں، جہاں ایک طرف امریکہ بہادر کا دباو ہے وہیں دوسری طرف سعودی عرب بھی پاک ایران تعلقات کی بہتری میں اپنی ٹانگ ضرور اڑاتا ہے تاہم پاکستانی حکمرانوں کو اپنے ذاتی مفادات کے بجائے ملک و قوم کے مفاد میں فیصلہ کرنا چاہئے کہ کیا تاپی یا قطر گیس پاکستانی قوم کیلئے سستا اور سود بخش ہے یا قطر اور تاپی گیس کہ جس کی تکمیل کیلئے پاکستان کو رسک لینا پڑیگا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ افغانستان جیسے دہشتگردوں سے بھرے ملک میں کیا تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل اور پھر اس کی حفاظت ممکن ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر دسیوں بے گناہ شہری لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری