اورنگزیب فاروقی اور لدھیانوی کو الیکشن لڑنے کی اجازت؛ سودا یا کھلی چھوٹ ؟

اورنگزیب فاروقی اور لدھیانوی کو الیکشن لڑنے کی اجازت؛ سودا یا کھلی چھوٹ ؟

کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنماوں اورنگزیب فاروقی اور لدھیانوی کو الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار دیا گیا ہے جس سے عوام کے اذہان میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ عدلیہ اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ہزاروں شیعہ و سنی مسلمانوں کے قاتلوں پر سے پابندی ہٹانے کیلئے طرفین کے درمیان کوئی ڈیل ہوئی ہے یا مزید قتل عام کرنے کیلئے انہیں قانونی دائرے میں لایا جارہا ہے ؟

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق مولانا احمد لدھیانوی کے وکیل کا کہنا تھا کہ میرے موکل کیخلاف مقدمات درج ہونے اور نام فورتھ شیڈول میں ہونے کے الزام میں ریٹرنگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے۔ وکیل نے مزید کہا کہ کسی مقدمہ میں سزا یافتہ نہیں، فورتھ شیڈول میں نام بھی شامل نہیں، ریٹرننگ افسر نے موقف نظر انداز کرکے کاغذات نامزدگی مسترد کئے ہیں۔

جھنگ کے حلقہ این اے 115 سے کالعدم سپاہ صحابہ (اہلسنت والجماعت) کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی کو الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار دے دیا ہے۔ الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلہ کو کالعدم قرار دے دیا۔ الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے مولانا احمد لدھیانوی کی جانب سے کی گئی اپیل منظور کر لی ہے۔

جسٹس علی اکبر قریشی نے مولانا احمد لدھیانوی کی اپیل پر 25 جون کو محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنا دیا۔ مولانا احمد لدھیانوی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کاغذات نامزدگی میں تمام حقائق ظاہر کئے گئے ہیں اور اثاثوں کی بھی تمام تفصیلات بتائی گئی ہیں۔

مولانا احمد لدھیانوی کے وکیل کا کہنا تھا کہ میرے موکل کیخلاف مقدمات درج ہونے اور نام فورتھ شیڈول میں ہونے کے الزام میں ریٹرنگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے۔ وکیل نے مزید کہا کہ کسی مقدمہ میں سزا یافتہ نہیں، فورتھ شیڈول میں نام بھی شامل نہیں، ریٹرننگ افسر نے موقف نظر انداز کرکے کاغذات نامزدگی مسترد کئے ہیں۔

احمد لدھیانوی کے وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔ ایپلٹ ٹربیونل کے وکلا کے دلائل کے بعد احمد لدھیانوی کو الیکشن میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دے دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسی ٹربیونل نے جھنگ سے کالعدم سپاہ صحابہ کے حمایت یافتہ امیدوار مسرور نواز جھنگوی کے کاغذات نامزدگی کیخلاف فیصلہ دیتے ہوئے انہیں بھی اہل قرار دے دیا تھا۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری