شاہراہِ قراقرم پاکستان کے خوبصورت اور دلفریب مناظر+ویڈیو


شاہراہِ قراقرم پاکستان کے خوبصورت اور دلفریب مناظر+ویڈیو

شاہراہِ قراقرم پاکستان اور چین کے درمیان واحد زمینی راستہ ہے اور دُنیا کی بلند ترین پکی سڑک سمجھی جاتی ہے۔

پاکستان میں یہ سرکاری طور پر نیشنل ہائی وے 35 (N-35) اور چین میں یہ چین نیشنل ہائی وے 314 (G314) کے نام سے جانی جاتی ہے، چونکہ یہ قراقرم سلسلہ سے گزرتی ہے اس لیے یہ عام طور پر شاہراہِ قراقرم کے نام سے جانی جاتی ہے۔

شاہراہِ قراقرم کی کُل لمبائی تقریباً 1300 کلو میٹر ہے، جس میں سے 887 کلو میٹر پاکستان میں اور 413 کلو میٹر چین میں موجود ہے۔ یہ 85 پُلوں پر مشتمل ہے اور خنجراب پاس پر 4,693 میٹر کی حدِ اونچائی تک جا پہنچتی ہے۔ حسن ابدال شہر سے شروع ہوتے ہوئے، شاہراہ ِ قراقرم پامیر، ہمالیہ اور قراقرم کے پہاڑی سلسلوں سے گزرتی ہے۔

یہ دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ تقریباً 200 کلو میٹر تک سفر کرتی ہے اور یہ دونوں مل کے اُس مقام سے گزرتے ہیں جو ہمالیہ پہاڑوں کو قراقرم سلسلے سے الگ کرتا ہے۔

شاہراہِ قراقرم دریائے سندھ کو چھوڑتے ہوئے اپنے راستے پر گلگت، ہُنزہ اور خنجراب دریاؤں کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے۔ بالآخر یہ خنجراب پاس پہنچتی ہے ، پامیر سے اپنا راستہ بناتی ہے، اور آخر میں چین کے شہر کاشغر میں ختم ہو جاتی ہے۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری