پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر چین لے جانے والا مافیا بے نقاب


پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر چین لے جانے والا مافیا بے نقاب

سرعام کی ٹیم نے جعلی شادیاں کرکے پاکستانی لڑکیوں کو اغواء کرکے چین لے جانے والا گروہ بے نقاب کردیا، پنجاب سے چینی باشندہ گرفتار کرکے مافیا کا پورا نیٹ ورک پکڑا گیا۔

تسنیم خبررساں ادارے نے اے آر وائی نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ پروگرام سرعام کی ٹیم کے میزبان اقرار الحسن نے ایک اور مکروہ دھندا بے نقاب کردیا، شادی کا جھانسہ دے کر چین لے جانے والی لڑکیوں کے دل ہلادینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

آئے دن یوں چینی باشندے پاکستانی لڑکیوں سے شادیاں کررہے ہیں اور کیوں انہیں ماہانہ چالیس ہزار روپے موبائل فون اور چینی ویزوں کا لالچ دیا جارہا ہے؟ ٹیم سرعام نے سب پتہ لگالیا۔

پروگرام سر عام میں شادی کرکے چین جانے والی لڑکیوں نے ٹیم سرعام کو اپنی رلا دینے والی کہانیاں سنائیں جس کے بعد ٹیم سرعام نے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کامیاب کوشش کی۔

کہانی ایک لڑکی کی ویڈیو سے شروع ہوئی پھر اسلام آباد ایئرپورٹ سے ایک چینی گرفتار ہوا جو لڑکی کو زبردستی چین لے کر جارہا تھا، تفتیش میں پتہ چلا کہ درجنوں چینی باشندے صرف جعلی شادی کے لیے پاکستان آئے تھے۔

انہوں نے مسلمان ہونے کے جعلی سرٹیفکٹ بھی بنائے اور اسلامی نام بھی رکھ لیے، ایسے مسلمان جن کو پہلا کلمہ تک نہیں آتا، تفتیش میں انکشاف ہوا کہ جعلی شادیاں کرکے پاکستانی لڑکیوں کو چین لے جایا جاتا ہے جہاں ان سے جسم فروشی کرائی جاتی تھی، اس کے علاوہ ان کے اعضاء بھی نکال کر فروخت جاتے ہیں۔

چینی باشندے اس سے پہلے صرف مسیحی لڑکیوں سے شادیاں کرتے تھے لیکن مانگ جب بڑھی تو شادی کے لیے جعلی مسلمان بھی بن گئے۔

پنجاب کے مختلف شہروں میں باقاعدہ مافیا کام کررہا ہے جس نے چینی لڑکوں کے رشتوں کے لیے بینرز اور پوسٹر لگوا رکھے ہیں۔ ایجنٹ غریب والدین کو سبز باغ دکھاتے ہیں، مافیا نے شادیاں کرانے کے لیے جگہ بھی لے رکھی ہے جہاں سے تیرہ تیرہ سال کی لڑکیاں بھی برآمد ہوئیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری