مسلمان ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنا مسئلہ فلسطین اور کشمیر سے سنگین غداری ہے، ملی یکجہتی کونسل


مسلمان ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنا مسئلہ فلسطین اور کشمیر سے سنگین غداری ہے، ملی یکجہتی کونسل

ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ثاقب اکبر نے کہا ہےکہ مسلمان ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنا مسئلہ فلسطین اور کشمیر سے سنگین غداری ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ثاقب اکبر نے کہا ہےکہ اسرائیل کو تسلیم کرنا اس صد ی کی سب سے بڑی ڈیل اور خطے میں اسرائیل کے دباو کو بڑھانےکشمیر اور فلسطین کی جدوجہد کو دبانے کی سازش ہے۔

فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ثا قب اکبر نے کہاکہ خلیجی ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرکے او آئی سی اور عرب لیگ سمیت خلیج کونسل کے وجود کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شام اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے سب آپ کے سامنے ہے۔؛امریکا اور اسرائیل بھارت کے ساتھ ملکر پاکستان میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں داعش کو پھر مستحکم کر رہے ہیں۔

سابق رکن اسمبلی بلوچستان فرح عظیم شاہ نے کہا کہ فلسطینیوں نے وہاں پر اپنی زمینیں بیچی اسرائیلی زیادہ ہو گئے اور کنٹرول کر لیا اقوام متحدہ ایک آزاد ادارہ نہیں ہے اقوام متحدہ پہلے تکلیف دیتا ہے پھر ڈاکٹر کی طرح علاج کرتا ہے۔

 ہمیں چاہیے اصل اسلام کا چہرہ دنیا کے سامنے لیکر آئیں، ہمیں وہ اسلام دکھانا ہے جو حضور پاکؐ کا آخری خطبہ تھا، چیئرمین تحریک جوانان پاکستان عبداللہ گل نے کہا کہ خطے کے اندر جو تبدیلیاں آ رہی ہیں وہ افغانستان سے امریکی انخلاء کی وجہ سے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیرکامسئلہ پاکستان کی بنیاد سے جڑا ہوا ہے، کشمیرسے ہم کسی طرح پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری