صہیونی وزیر اعظم کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت


صہیونی وزیر اعظم کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت

صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کرگئے

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، ر بلیک فلیگز نامی عوامی تحریک اور بے روزگاروں کی ایک بڑی تعداد نے نیتن یاہو کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا

تل ابیب میں مظاہروں کے دوران شہریوں نے نیتن یاہو کو ایک ایسا ’ڈکٹیٹر قرار دیا، جسے کورونا کی وبا کا تعاون‘ حاصل ہے۔

ایک لاکھ سے زائد شہریوں نے کورونا وائرس کے باعث دوسری مرتبہ لاک ڈاؤن اور وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف وسیع تر مظاہرے کیے۔

یہ مظاہرے بڑے شہروں کے علاوہ چھوٹے چھوٹے گروپوں میں چھوٹے شہروں اور قصبوں تک میں کیے گئے۔

 ان مظاہروں کا اہتمام ‘بلیک فلیگز‘ نامی عوامی تحریک کی طرف سے کیا گیا۔ مظاہرین میں بہت سے ایسے نوجوان شہری بھی تھے، جو لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کی وبا کے باعث بے روزگار ہو چکے ہیں۔

 ان مظاہرین نے بڑی تعداد میں مقبوضہ بیت المقدس میں نیتن یاہو کی سرکاری رہائش گاہ کے سامنے بھی احتجاج کیا۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری