کربلا میں منگل کے واقعےپرعراقی شخصیات اور سیاسی گروہوں کا سخت رد عمل


کربلا میں منگل کے واقعےپرعراقی شخصیات اور سیاسی گروہوں کا سخت رد عمل

عراقی پارلیمنٹ کے ممبران، سیاسی جماعتوں اور دیگر مذہبی رہنماوں نے منگل کو کربلا میں پیش آنے والے واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، منگل کے روز کربلائے معلی میں عزاداران کے روپ میں متعدد شرپسندوں نے امام حسین (ع) کے حرم مطہرمیں داخل ہونے کی کوشش کی۔

کربلا معلی مین زائرین کے بھیس  میں چھپے منافقین نے گڑبڑ پھیلانے کی کوشش کی، کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے

عراقی سیکیورٹی فورسز کی فوری کارروائی کی وجہ سے شرپسند حرم مطہر میں داخل ہونے میں ناکام رہے اور کسی قسم کا نقصان بھی نہیں ہوا۔

عزاداروں کی روپ درجنوں افراد غیرمناسب نعرہ بازی کرتے ہوئے حرم مطہر کی جانب بڑھنے کی کوشش کررہے تھے۔

عراقی تمام مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات نے اس واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حرم مطہر کے آس پاس اور خاص کر ایام عزا میں اس قسم کی نعرہ بازی قابل مذمت ہے۔

عراقی رہنماوں کا کہنا ہے کہ حرم امام حسین علیہ السلام، کسی کے خلاف نعرے بازی اور فتنہ پھیلانے کی جگہ نہیں ہے حرم کے تقدس کا خیال رکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

عراقی "ارادہ موومنٹ" کے رہنما «حنان الفتلاوی» نے ٹویٹر پر حرم امام حسین علیہ السلام کے گرد و نواح میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کا روضہ مبارک "سیاسی نعرے لگانے، بغاوت اور تنازعہ پیدا کرنے کی جگہ نہیں ہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "کربلائے معلی میں امن وامان اور اس شہرکی  سلامتی ہمارے لئے سرخ لکیر ہے اور اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔" حرم مطہرسیاسی نعرے لگانے  اور فتنہ پیدا کرنے کی  جگہ نہیں۔

انہوں نےحرم کے تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

عراقی اسلامی تحریک الدعوہ کے سربراہ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کربلا میں تناؤ اور ہر قسم کے اختلافات کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے دانشور طبقے سے گزارش ہے کہ ایسے عناصر کا سد باب کیا جائے جو مذہب اور ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔

الدعوہ پارٹی کے سربراہ کا کہنا ہے شرپسند عناصر عراق کے امن خاص کر اربعین حسینی کے جلوس اور زائرین امام حسین علیہ السلام کو نقصان پہنچانا تھے۔  انہوں نے کہا کہ ہم عراقی حکام کو متنبہ کرتے ہیں کہ یہ منصوبہ دھوکہ باز اور انتہا پسند گروہوں کے ذریعہ انجام دیا گیا ہے۔ ایسے افراد کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

واضح رہے کہ منگل کے روز ایک گمراہ اور منحرف گروہ نے اربعین حسینی کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے غیرمناسب نعرے لگائے اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراو بھی کیا۔

سیکیورٹی فورسز کی فوری کارروائی سے تمام شرپسند عناصر منتشر ہوئے۔

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری