ٹرمپ کی نیندیں حرام! پورا امریکہ پیونگ یانگ کے میزائلوں کے نشانے پر آگیا


ٹرمپ کی نیندیں حرام! پورا امریکہ پیونگ یانگ کے میزائلوں کے نشانے پر آگیا

شمالی کوریا نے امریکہ کی دھمکیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے واشنگٹن تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر لیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق شمالی کوریا نے امریکہ اور عالمی دباو کے باوجود ایک اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا۔

امریکی وزارت دفاع اور جنوبی کوریا کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے بین البراعظمی میزائل کا دوسرا تجربہ کیا گیا ہے، میزائل شمالی کوریا کے صوبے جاگانگ سے فائر کیا گیا جو 3 ہزار کلو میٹر دور جاپان کی سمندری حدود میں گرا۔

بین البراعظمی میزائل کی رینج کے حوالے سے تضاد پایا جاتا ہے، کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ میزائل امریکی ریاست الاسکا کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، حالیہ میزائل پچھلے میزائل کے مقابلے میں زیادہ اونچائی اور طویل رینج تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دوسری جانب چاپان کے چیف کیبنٹ سیکریٹری نے کہا ہے کہ میزائل نے تقریباً 45 منٹ تک سفر کیا اور اس میزائل نے جولائی کے شروعات میں کیے جانے والے میزائل سے 6 منٹ زیادہ پرواز کی جب کہ میزائل جاپانی سمندر کے خصوصی اقتصادی زون میں گرا۔ جاپان کے قومی نشریاتی تنظیم کے مطابق میزئل کی پہنچ 3 ہزار کلو میٹر تھی جو پچھلے بین البراعظمی میزائل سے 200 کلو میٹر زیادہ ہے۔

شمالی کوریا کے تازہ ترین میزائل تجربے کے بعد جنوبی کوریا کے صدر مون جائے ان نے ہنگامی اجلاس طلب کیا جب کہ جاپان کے وزیراعظم شنزو ابے نے بھی اہم اجلاس طلب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کی سیکیورٹی اب اہم مسئلہ بن چکی ہے لہذا شمالی کوریا پر دباو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

امریکی وزارت دفاع (پینٹاگون) کے ترجمان نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم میزائل تجربے کے حوالے سے مزید معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔

واضح رہے شمالی کوریا کی جانب سے 2017 میں کیا جانے والا یہ 14واں میزائل تجربہ ہے، رواں ماہ 4 جولائی کو بھی شمالی کوریا نے بین البراعظمی میزائل تجربہ کیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری