پاک ایران ذرائع ابلاغ کے درمیان تعلقات میں استحکام کی ضرورت


پاک ایران ذرائع ابلاغ کے درمیان تعلقات میں استحکام کی ضرورت

ایرانی ذرائع ابلاغ اور ثقافت کے نائب وزیر کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے پاکستانی ذرائع ابلاغ عالمی سطح پر اہم اور معتبر ہیں اور ایرانی ذرائع ابلاغ پاکستانی میڈیا کے ساتھ تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے۔ امید ہے دونوں ملکوں کے ذرائع ابلاغ کے درمیان تعلقات کو استحکام ملے گا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوری ایران کے ذرائع ابلاغ اور ثقافت کے نائب وزیر حسین انتظامی نے پاکستان سے آئے ہوئے ذرائع ابلاغ کے ایک گروہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ دونوں ملکوں کے ذرائع ابلاغ کے رشتوں کو مستحکم کر کے ایک دوسرے کے حالات سے باخبر رہ کر خطے میں امن و امان کے قیام میں بہتر کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: دونوں پڑوسی ممالک کے بے شمار مشترکہ مفادات ہیں لہٰذا ذرائع ابلاغ پاک ایران رشتوں کو مزید مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

ذرائع ابلاغ اور ثقافت کے نائب وزیر کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کے درمیان تعلقات کے فروغ سے تجارتی لین دین  میں بہتری آئے گی جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے تعلقات پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔

انتظامی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوری ایران میں 200 روزنامے شائع ہوتے ہیں اس کے علاوہ ماہنامے، سہ ماہی اور دوسرے قسم کے مختلف جریدے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ اور خطے میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانے میں مدد گار ثابت ہونگے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے سے زیادہ سے زیادہ آشنائی دونوں ملکوں کی سیکیورٹی میں بھی اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

اس ملاقات کے دوران پاکستانی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے دونوں ممالک کے ثقافتی، سیاسی، اجتماعی اور مذہبی امور میں تعلقات کے استحکام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کبھی کھبار دونوں ملکوں کے دشمن عناصر من گھڑت خبریں نشر کرکے ہمیں ایک دوسرے سے دور کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہتے ہیں لہٰذا دونوں ملکوں کے ذرائع ابلاغ کو ہوشیاری سے اس قسم کی غلط تبلیغات سے پردہ اٹھانا چاہئے۔

واضح رہے کہ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی ایک ٹیم اسلامی جمہوری ایران کے دورے پر ہے جو آئندہ جمعہ تک اس ملک کے ذرائع ابلاغ اور ثقافت کی وزارت کی مہمان ہوگی۔

اس گروہ میں مختلف روزناموں کے نمائندے جیسے ایسوسیڈڈ پرس پاکستان کے علی رضا ادیب، روزنامہ خیبر کے سید فخرحیات، بلوچستان ایکسپرس کے صدیق بلوچ، روزنامہ پاکستان ٹوڈے کے میاں ابرار حسین، ڈان نیوز کے عادل رضا اور روزنامہ نئی بات کے نمائندے عبدالودود شامل ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری